عراقچی: یہ ارادوں کی آزمائش ہے اور ہماری نیت برابری کی بنیاد پر شرافتمندانہ سمجھوتے تک پہنچنے کی ہے

 تہران – ارنا – ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے بارے میں کہا ہے کہ اگر فریق مقابل میں ضروری ارادہ ہو تو ہم مذاکرات کے ٹائم ٹیبل کے بارے میں فیصلہ کریں گے، ہماری نیت برابری کی بنیاد پر منصفانہ اور شرافتمندانہ سمجھوتے تک پہنچنے کی ہے

 ارنا کے مطابق اسلامی جمہموریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے مسقط میں اپنے عمانی ہم منصب سید بدر البوسعیدی سے ملاقات اور امریکا کے ساتھ  بالواسطہ مذاکرات کے پروگرام پر تبادلہ خیال کے بعد کہا ہے کہ ہمارے ساتھ اس دورے میں آنے والے وفد کے ارکان، اس خاص میدان سے اچھی طرح واقف اور ماہر احباب ہیں جن کے پاس اس موضوع پر مذاکرات کا طولانی تجربہ ہے۔

 انھوں نے کہا  کہ ہم ضروری سنجیدگی کے ساتھ یہاں آئے ہیں اور  ہماری نیت برابری کی بنیاد پر ایک منصفانہ اور شرافتمندانہ سمجھوتے تک پہنچنے کی ہے۔  

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر فریق مقابل بھی اسی موقف کے ساتھ آیا ہو تو مذاکرات کے راستے تک  پہنچنے کے لئے ابتدائی سمجھوتے کے حصول کا امکان موجود ہوگا۔

  انھوں نے کہا کہ اس ملاقات میں بہت سے ابتدائی مسائل اور اصول واضح ہوجائيں گے۔

سید عباس عراقچی نے کہا کہ اگر دونوں فریقوں میں ضروری ارادہ ہوا تو ہم ٹائم ٹیبل کے بارے میں فیصلہ کریں گے لیکن ابھی اس بارے ميں بات کرنا جلدی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اب تک جو بات واضح ہے وہ یہ ہے کہ مذاکرات بالواسطہ ہوں گے اور ہمارے نقطہ نگاہ سے برابری کی بنیاد پر جس سے ایرانی عوام کے قومی مفادات پورے ہوتے ہوں، سمجھوتے کے لئے ضروری ارادہ ہونے کی صورت میں، صرف ایٹمی موضوع پر گفتگو ہوگی۔   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .